Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹھہرے بھی نہیں ہیں کہیں چلتے بھی نہیں ہیں

سچن شالنی

ٹھہرے بھی نہیں ہیں کہیں چلتے بھی نہیں ہیں

سچن شالنی

MORE BYسچن شالنی

    ٹھہرے بھی نہیں ہیں کہیں چلتے بھی نہیں ہیں

    ہم جسم کی سرحد سے نکلتے بھی نہیں ہیں

    خود سے ملیں گے سوچ کے گھر سے ہیں نکلتے

    لیکن کمال یہ ہے کہ ملتے بھی نہیں ہیں

    پلکوں کے کناروں پہ ہیں بے چین سے آنسو

    گرتے بھی نہیں اور سنبھلتے بھی نہیں ہیں

    آنکھوں کی یہ سازش ہے یا نیندوں کی بغاوت

    بچوں کی طرح خواب جو پلتے بھی نہیں ہیں

    اک رنگ ہی اس زیست کو کافی ہے سچنؔ بس

    موسم کی طرح رنگ بدلتے بھی نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے