ٹھہرو تو ذرا دیکھو ابھی کام چلے ہے
ٹھہرو تو ذرا دیکھو ابھی کام چلے ہے
محفل میں ہماری بھی طرف جام چلے ہے
وحشت نہ محبت نہ حقیقت نہ خرد ہے
اس طرح زمانے میں کہیں نام چلے ہے
لمحات محبت کے جنازے کو اٹھائے
دل آج سوئے منزل کہرام چلے ہے
وہ چونک اٹھے خوش ہوں اسی بات کو سن کر
اتنا تو زمانے میں مرا نام چلے ہے
تنہا تو نہیں ہوں میں رہ زیست میں اخترؔ
ہمراہ مرے گردش ایام چلے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.