Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو

مشتاق احمد نوری

تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو

مشتاق احمد نوری

MORE BYمشتاق احمد نوری

    تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو

    حوصلہ دینے لگی آبلہ پائی مجھ کو

    نذر کر دیتے ہیں وہ اپنی کمائی مجھ کو

    سر اٹھانے نہیں دیتے مرے بھائی مجھ کو

    میں جہاں جاتا ہوں اس پیکر نوری کے سوا

    اور کچھ بھی نہیں دیتا ہے دکھائی مجھ کو

    اس ستم پیشہ نے قربت کا نہ مرہم رکھا

    عمر بھر دیتا رہا زخم جدائی مجھ کو

    مشکلوں میں بھی مرے حوصلے شاداب رہے

    روک سکتی ہی نہیں وقت کی کھائی مجھ کو

    میں تو ہر سانس کو دیتا رہا جینے کا خراج

    زندگی پھر بھی کبھی راس نہ آئی مجھ کو

    اس سے برہم میں نہیں پھر بھی مگر میرا حریف

    عمر بھر دیتا رہا اپنی صفائی مجھ کو

    تیرے آنے کی خبر نے مجھے بے چین رکھا

    سو گیا چاند مگر نیند نہ آئی مجھ کو

    اسی امید پہ مرمر کے جئے جاتا ہوں

    وہ مری قید سے کب دے گا رہائی مجھ کو

    مجھ سے کچھ سننے پہ آمادہ نہ تھی خلق خدا

    عمر بھر اس نے مگر اپنی سنائی مجھ کو

    اک نئے غم سے شناسا کیا محرومی نے

    زندگی جب بھی تری بزم میں لائی مجھ کو

    وہ بھی شرمندہ نظر آتا ہے نوریؔ اکثر

    نظر آتی ہی نہیں جس میں برائی مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے