Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھک تھک گئے ہیں عاشق درماندۂ فغاں ہو

قلق میرٹھی

تھک تھک گئے ہیں عاشق درماندۂ فغاں ہو

قلق میرٹھی

MORE BYقلق میرٹھی

    تھک تھک گئے ہیں عاشق درماندۂ فغاں ہو

    یا رب کہیں وہ غفلت فریاد بے کساں ہو

    یا قہر ہے وہ شوخی یا پردہ ہے نظر کا

    دل میں تو اس کا گھر ہو اور آنکھ سے نہاں ہو

    یہ شور بھر رہا ہے فریاد کا جہاں میں

    جو بات لب پہ آئی الٹی پھری فغاں ہو

    کس کس دعا کو مانگیں کیا کیا ہوس نکالیں

    اک جاں کدھر کدھر ہو اک دل کہاں کہاں ہو

    برگشتگیٔ قسمت یہ چھیڑ کیا نکالی

    جو مدعائے دل ہو وہ مدعیٔ جاں ہو

    مقدور تک تو اپنے تجھ سے نبھائیں گے ہم

    بے جان و دل ہیں حاضر گر قصد امتحاں ہو

    صیاد میں نہیں ہوں گم کردہ آشیاں ہوں

    اے ہم صفیرو بولو کس جا ہو اور کہاں ہو

    اے آہ دل سے اٹھ کر لب پر ہے کیا تأمل

    جا شورش زمیں ہو آشوب آسماں ہو

    مٹ مٹ کے بھی ہمارا اک بن رہے گا ساماں

    اجڑے اگر بہاراں آبادیٔ خزاں ہو

    جب بیٹھنے پہ آئے اے ضعف بیٹھ رہیے

    پھر کیا ہے یہ تکلف اس کا ہی آستاں ہو

    تو ہی رہے گی بلبل یا میں ہی اس چمن میں

    یا تیرا ہی ہو قصہ یا میری داستاں ہو

    میرے سخن میں کیا ہے کچھ خال و خط بیاں ہے

    پر دل سے اس کے پوچھے جو کوئی نکتہ داں ہو

    میرا سلام کہنا جھک کر قلقؔ وہی ہے

    اس کی گلی میں بیٹھا موزوں سا جو جواں ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے