تھکن کے ساتھ بڑھا حلقۂ نظر میرا
تھکن کے ساتھ بڑھا حلقۂ نظر میرا
ہوا نہ ختم کسی موڑ پر سفر میرا
عبور کر لوں ابھی زندگی کا ویرانہ
کھڑا ہوا ہے مگر راستے میں ڈر میرا
بھٹک رہا ہوں میں حالات کے اندھیروں میں
چمک رہا ہے ترے آنسوؤں سے گھر میرا
ملا جو قرب تو روشن ہوئے سبھی خاکے
ترس رہا تھا اسی آگ کو ہنر میرا
خود اپنے آپ کو سمجھا کے لوٹ آیا ہوں
کوئی بھی بس نہ چلا جب ہجوم پر میرا
وہ شور تھا نہ سنی اپنے جسم کی آواز
بلا رہا تھا مجھے کب سے ہم سفر میرا
میں گھر گیا ہوں مکانوں کے درمیاں راشدؔ
پڑا نہیں ابھی سایہ زمین پر میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.