تھکن سے چور ہوں لیکن رواں دواں ہوں میں
تھکن سے چور ہوں لیکن رواں دواں ہوں میں
نئی سحر کے چراغوں کا کارواں ہوں میں
ہوائیں میرے ورق لوٹ لوٹ دیتی ہیں
نہ جانے کتنے زمانوں کی داستاں ہوں میں
ہر ایک شہر نگاراں سمجھ رہا ہے مجھے
ذرا قریب سے دیکھو دھواں دھواں ہوں میں
کسی سے بھیڑ میں چہرہ بدل گیا ہے مرا
تو سارے آئنہ خانوں سے بد گماں ہوں میں
میں اپنی گونج میں کھوئی ہوں ایک مدت سے
مجھے خبر نہیں کچھ کون ہوں کہاں ہوں میں
خود اپنی دید سے محروم ہے نظر میری
ازل سے صورت نظارہ درمیاں ہوں میں
مرا وجود و عدم راز ہے ہمیشہ سے
وہاں وہاں بھی نہیں ہوں جہاں جہاں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.