تھکن سے جسم مرا جب بھی ٹوٹ جائے گا
تھکن سے جسم مرا جب بھی ٹوٹ جائے گا
ترا خیال مرا حوصلہ بڑھائے گا
رفاقتوں کا سفر دیر تک نہیں رہتا
کسی مقام پہ یہ چاند ڈوب جائے گا
ٹھہر گیا مری آنکھوں میں درد کا موسم
ترا خیال مجھے جانے کب رلائے گا
وہ جن کے گھر میں کتابوں کو کھا گئی دیمک
انہیں بتاؤ کہاں سے شعور آئے گا
یہ عشق لائے گا اس موڑ پر تجھے اک دن
غزل نہیں تو مرا نام گنگنائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.