Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھکن سے کچھ نہ کچھ میں دورئ منزل سے کہتی ہوں

عشرت جہاں طرب

تھکن سے کچھ نہ کچھ میں دورئ منزل سے کہتی ہوں

عشرت جہاں طرب

MORE BYعشرت جہاں طرب

    تھکن سے کچھ نہ کچھ میں دورئ منزل سے کہتی ہوں

    جو کچھ اچھا برا کہتی ہوں اپنے دل سے کہتی ہوں

    اٹھا کر حسن کا پردہ دکھا دو جلوۂ رنگیں

    میں اتنی بات بھی تم سے بڑی مشکل سے کہتی ہوں

    تھپیڑے پر تھپیڑے کھا کے جب آنکھیں اٹھاتی ہوں

    اشاروں میں خدا معلوم کیا ساحل سے کہتی ہوں

    تقاضا ضبط غم کرتا ہے کیا کیا مسکرانے کا

    تڑپنے کے لئے میں زخم خوردہ دل سے کہتی ہوں

    بھیانک رات میں غم کی رہ الفت کا افسانہ

    اکیلے بیٹھ کر پہروں خود اپنے دل سے کہتی ہوں

    جو پابند محبت ہیں اجل سے ڈر نہیں سکتے

    مری گردن پہ خنجر پھیر میں قاتل سے کہتی ہوں

    نہ جانے کیوں طرب بار گراں ہوتا ہے مجنوں کو

    اگر میں بات کوئی لیلیٰ محمل سے کہتی ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے