Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھکی ہوئی مامتا کی قیمت لگا رہے ہیں

معراج فیض آبادی

تھکی ہوئی مامتا کی قیمت لگا رہے ہیں

معراج فیض آبادی

MORE BYمعراج فیض آبادی

    تھکی ہوئی مامتا کی قیمت لگا رہے ہیں

    امیر بیٹے دعا کی قیمت لگا رہے ہیں

    میں جن کو انگلی پکڑ کے چلنا سکھا چکا ہوں

    وہ آج میرے عصا کی قیمت لگا رہے ہیں

    مری ضرورت نے فن کو نیلام کر دیا ہے

    تو لوگ میری انا کی قیمت لگا رہے ہیں

    میں آندھیوں سے مصالحت کیسے کر سکوں گا

    چراغ میرے ہوا کی قیمت لگا رہے ہیں

    یہاں پہ معراجؔ تیرے لفظوں کی آبرو کیا

    یہ لوگ بانگ درا کی قیمت لگا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے