Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھے حصار شہر میں تو بام و در اچھے لگے

ظہیر پرویز

تھے حصار شہر میں تو بام و در اچھے لگے

ظہیر پرویز

MORE BYظہیر پرویز

    تھے حصار شہر میں تو بام و در اچھے لگے

    اور ویرانے میں جب آئے کھنڈر اچھے لگے

    پتھروں کا ڈھیر ہی گویا مقدر بن گیا

    میرے آنگن کے درختوں میں ثمر اچھے لگے

    فکر میری دائرہ در دائرہ بٹتی گئی

    شوق سے پیروں نے جو پائے بھنور اچھے لگے

    کون ایسا دن ہوا مقتل کی رت مرجھا گئی

    کب ہوا ایسا ہمیں کاندھوں پہ سر اچھے لگے

    اپنے گرد و پیش کو دیکھا مگر دل نے کہا

    آسماں تجھ کو بھی کیا کیا بے ہنر اچھے لگے

    گوشۂ خانہ ملا تو سوچ آوارہ ہوئی

    راستے بے سمت تھے لیکن سفر اچھے لگے

    مفلسوں کو وہ تو نقش بے ہنر سمجھا مگر

    جب عدد کے سامنے آئے صفر اچھے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے