تھے اک خدا کے سامنے اتنے پسارے ہاتھ
تھے اک خدا کے سامنے اتنے پسارے ہاتھ
اک دوسرے کی ڈور نہ آئی ہمارے ہاتھ
ساحل کی نرم ریت پہ کچھ دیر تو رکو
دریا مرا بدن ہے تو دونوں کنارے ہاتھ
رکھ کر ہمیں گھما دیا خواہش کے چاک پر
تم نے الگ ہی ڈھنگ سے تھامے ہمارے ہاتھ
ناحق ہماری جان کا تم نے زیاں کیا
پہلے بھی کم حسین نہیں تھے تمھارے ہاتھ
صحرا میں ہوں تو قیس برابر کھڑا ہوا
ریت آنکھوں میں پڑے کہ اب آئیں ستارے ہاتھ
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 124)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.