تھے نگاہوں میں جن راستوں کے شجر اور تھے
تھے نگاہوں میں جن راستوں کے شجر اور تھے
دل مسافر کو در پیش تھے جو سفر اور تھے
بس رہا تھا مری سوچ کے آسمانوں پہ جو
اور ہی شہر تھا اس کے سب بام و در اور تھے
وہ جو چہروں پہ لکھا ہوا خوف تھا اور تھا
وہ جو سپنوں کے اندر پنپتے تھے ڈر اور تھے
سب جبینیں وہاں تھیں زمیں بوسیوں میں مگن
کٹ کے کچھ اور اوپر اٹھے تھے جو سر اور تھے
شوق طغیانیوں میں بھی سنبھالے رہیں دھڑکنیں
ڈوب کر جن میں ابھرا نہ دل وہ بھنور اور تھے
ان زمانوں بھی اپنے قلم کی زباں تھی یہی
لفظ جب شہر تحریر میں معتبر اور تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.