Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھے سب کے آنکھ ناک کوئی اس میں شک نہ تھا

مضطر مجاز

تھے سب کے آنکھ ناک کوئی اس میں شک نہ تھا

مضطر مجاز

MORE BYمضطر مجاز

    تھے سب کے آنکھ ناک کوئی اس میں شک نہ تھا

    دیکھا تو اتنی بھیڑ میں اک چہرہ تک نہ تھا

    یوں ہے کہ میرے قتل کے درپے تمام عمر

    خود میں تھا اور یہ مجھے معلوم تک نہ تھا

    بے جا ہوا بجا ہوا جو کچھ ہوا ہوا

    مخلوق وہ فلک کی نہ تھی میں ملک نہ تھا

    صدیوں کی زندگی میں الٹ پھیر ہو گئی

    اور لطف یہ کہ جیب میں اک لمحہ تک نہ تھا

    جنگل عمارتوں کے کھڑے تھے چہار سمت

    ڈھونڈا تو آدمی کا نشاں دور تک نہ تھا

    شب تھی تو اس کو چاند کا جھومر نہ تھا نصیب

    سورج کا دن کے ماتھے پہ روشن تلک نہ تھا

    جمن میاں بھی تھے وہاں پنواڑی لال بھی

    مضطرؔ غزل سنانے کا ہم کو ہی حق نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے