تھے سب کے ہاتھ میں خنجر سوال کیا کرتا
دلچسپ معلومات
2002 ء(سانحۂ گجرات کے پس منظر میں)
تھے سب کے ہاتھ میں خنجر سوال کیا کرتا
میں بے گناہی کا اپنی ملال کیا کرتا
اسی کے ایک اشارے پہ قتل عام ہوا
امیر شہر سے میں عرض حال کیا کرتا
میں قاتلوں کی نگاہوں سے بچ کے بھاگ آیا
کہ میرے ساتھ تھے میرے عیال کیا کرتا
دھرم کے نام پر انسانیت کی نسل کشی
زمانہ ایسی بھی قائم مثال کیا کرتا
جلے مکان جلے جسم جل بجھا سب کچھ
وہ اس سے بڑھ کے ہمیں پائمال کیا کرتا
بٹے ہوئے ہیں ہمی اپنے اپنے خانوں میں
ہمارا ورنہ کوئی ایسا حال کیا کرتا
- کتاب : Shahar Ki Faseelon Se (Pg. 60)
- Author : Noor Muneeri
- مطبع : Khan Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.