Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھے اجالے جس جگہ ٹھوکر وہیں کھائی گئی

خضر ناگپوری

تھے اجالے جس جگہ ٹھوکر وہیں کھائی گئی

خضر ناگپوری

MORE BYخضر ناگپوری

    تھے اجالے جس جگہ ٹھوکر وہیں کھائی گئی

    روشنی آنکھوں میں کیا آئی کہ بینائی گئی

    مسکرا کر دیکھ لینے کے فسانے بن گئے

    اک ذرا سی بات تھی اور کتنی پھیلائی گئی

    سرد جسموں میں حرارت ہی نہ آئی آج تک

    بارہا چاروں طرف سے آگ برسائی گئی

    اب تو ان کے سامنے بھی آ چکی ہے مصلحت

    سچ کہوں تو ہاتھ سے سچوں کے سچائی گئی

    کاروبار زندگی چلتا ہے صورت دیکھ کر

    ہر مدد پہنچے ہوئے لوگوں میں پہنچائی گئی

    اب محبت کا سمندر گھٹتے گھٹتے رہ گیا

    ڈبکیاں کھائیں کہاں پانی سے گہرائی گئی

    جانکنی کے کرب کا احساس کیا ہوگا اسے

    موت جس کی زندگی میں بارہا آئی گئی

    پہنچے کفرستان تو ایمان تازہ ہو گیا

    خضرؔ بت خانے میں بھی شان خدا پائی گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے