Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھی دھوپ تیز اس قدر بدن بھی جیسے جل گیا

قاسم نیازی

تھی دھوپ تیز اس قدر بدن بھی جیسے جل گیا

قاسم نیازی

MORE BYقاسم نیازی

    تھی دھوپ تیز اس قدر بدن بھی جیسے جل گیا

    مگر بڑھا جو میرا قد تو آفتاب ڈھل گیا

    جب اس گلی میں جھوٹ کی سنیں فریب کاریاں

    تو اس گلی میں سچ سنا اور آگے میں نکل گیا

    جو میرا نام آ گیا وہ مسکرا کے رہ گیا

    رقیب کی خوشامدوں کا زور اس پہ چل گیا

    یہاں ہر ایک سمت ہیں لطافتیں نفاستیں

    کہیں یہ دل ٹھہر گیا کہیں یہ دل مچل گیا

    یہ رہنے والا شہر کا یقیں نہ کر سکا کبھی

    وہ رہنے والا گاؤں کا کہ جھوٹ سے بہل گیا

    تھی میرے پاس روشنی تو وہ بھی میرے ساتھ تھا

    اندھیرا جب ہوا تو وہ کہاں سے کب نکل گیا

    مجھے نہیں ہے اس کا غم کہ مفلسی ملی مجھے

    مجھے یہ غم ستا رہا ہے اس کا کام چل گیا

    ہمیں نیازیؔ آج بھی تری وہ بات یاد ہے

    جو گر گیا سو گر گیا جو اٹھ گیا سنبھل گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے