تھی کہاں جرأت کسی میں ہاں مگر اس نے کیا
تھی کہاں جرأت کسی میں ہاں مگر اس نے کیا
دل کے اس خالی مکاں کو آج گھر اس نے کیا
اک زمانہ تھا کہ دنیا تھی مرے قدموں تلے
پھر زمانے بھر سے مجھ کو بے خبر اس نے کیا
میں نے جس کی راہ میں دل کو جلا کر رکھ دیا
مجھ کو سیدھے راستے سے در بدر اس نے کیا
مست نظروں کے شرابی کو بھلا کیا چاہیے
اک جھلک کے واسطے کتنا سفر اس نے کیا
پھول خوشبو رنگ تتلی استعارے ہیں مگر
مجھ کو یہ سب نام دے کر معتبر اس نے کیا
آج اس کے دل میں میری یاد پھر روشن ہوئی
آج پھر روشن دیا دیوار پر اس نے کیا
ہاتھ میں وہ ہاتھ میرا تھام کر چلتا رہا
زندگی کے فاصلوں کو مختصر اس نے کیا
پھول کلیاں جس کے کالر میں سجا کر آ گئی
زندگی کی کھیتیوں کو بے ثمر اس نے کیا
جس کے ہونٹوں پر تبسم تھا تبسمؔ کے لیے
وہ تبسم غیر کے پھر نام پر اس نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.