تھی کچھ نہ خطا پھر بھی پشیمان رہے ہیں
تھی کچھ نہ خطا پھر بھی پشیمان رہے ہیں
کیا کیا غم حالات کے عنوان رہے ہیں
خود جن کو نہ عرفان تھا تقدیس جنوں کا
وہ بھی مری ہستی کے نگہبان رہے ہیں
جن کو مری ہر بات پہ وحشت کا گماں تھا
وہ میری خموشی کا برا مان رہے ہیں
دلچسپ نظر آئی تھی یہ رسم و رہ دل
پر جان کا اک روگ ہے اب جان رہے ہیں
جو بھی ہے اسے تنگئ داماں کا گلا ہے
ایک ایک کو ہم دور سے پہچان رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.