تھی میرے دل کی پیاس تپش دشت کی نہ تھی
تھی میرے دل کی پیاس تپش دشت کی نہ تھی
بجھتی سمندروں سے یہ وہ تشنگی نہ تھی
خود میں مگن تھے لوگ کوئی بے خودی نہ تھی
دیوانگی کا ڈھونگ تھا دیوانگی نہ تھی
رستہ بھی اب تو بھول گئے اپنے گھر کا ہم
وارفتگی تو تھی مگر اتنی کبھی نہ تھی
اپنی صدا کی گونج تھی صحرائے زیست میں
اس کے سوا کہیں کوئی آواز ہی نہ تھی
دل سے ظفرؔ ہوا تھا جو شعلہ سا اک بلند
تھا وہ بھی اک فریب نظر روشنی نہ تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.