تھی محبت کبھی آج کل تو نہیں
تھی محبت کبھی آج کل تو نہیں
سن مری جان اب یوں بدل تو نہیں
زندگی ہے مسلسل اذیت مگر
خودکشی اس اذیت کا حل تو نہیں
جب مسائل ہی خود ساختہ ہیں مرے
پھر گلہ رب سے اچھا عمل تو نہیں
سب ہیں اچھے مگر بس ہے انمول وہ
کوئی بھی اس کا نعم البدل تو نہیں
زندگی بھر تو میں صبر کرتا رہا
ہاں مگر صبر کا پھل اجل تو نہیں
تجھ کو یہ تخت مل ہی گیا ہے اگر
تو غریبوں کو اتنا کچل تو نہیں
مشکلیں ٹل ہی جاتی ہیں اک دن وجیہؔ
یار کوئی بھی مشکل اٹل تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.