Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھی امید مہر ان کو مہرباں سمجھا تھا میں

فضل حسین صابر

تھی امید مہر ان کو مہرباں سمجھا تھا میں

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    تھی امید مہر ان کو مہرباں سمجھا تھا میں

    وہ ستم ڈھائیں گے مجھ پر یہ کہاں سمجھا تھا میں

    عرش سے بڑھ چڑھ کے ان کا آستاں سمجھا تھا میں

    ان کے کوچہ کی زمیں کو آسماں سمجھا تھا میں

    کیوں نہ ہو دشوار جانا منزل مقصود تک

    تھا بگولا جس کو گرد کارواں سمجھا تھا میں

    اضطراب دل نے افشا درد الفت کر دیا

    ہائے نادانی کہ اس کو راز داں سمجھا تھا میں

    ہو گئی تم پر تصدق ہو گئی تم پر نثار

    ورنہ اپنی زندگی کو رائیگاں سمجھا تھا میں

    وہ نہ اس گھر میں ملے مجھ کو نہ اس گھر میں ملے

    کعبہ بھی بت خانہ بھی ان کا مکاں سمجھا تھا میں

    آج وہ ایک ایک کی سو سو سنانے بیٹھے ہیں

    جن کو کل تک بے دہان و بے زباں سمجھا تھا میں

    کہہ رہے تھے جب وہ میرے درد دل کا ماجرا

    گویا ان کے منہ میں اپنی ہی زباں سمجھا تھا میں

    بحر عالم میں تھی میری زندگی مثل حباب

    حیف کیوں اس کو حیات جاوداں سمجھا تھا میں

    وحشت دل بڑھ گئی کیا خاک بہلے دل یہاں

    گلشن آفاق کو باغ جناں سمجھتا تھا میں

    خال روئے دوست کی مدحت نہ تم سے ہو سکے

    شاعروں میں تم کو صابرؔ نکتہ داں سمجھا تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے