تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا
تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا
کیا خبر تھی کہ بہ انداز دگر آئے گا
کئی زخموں کے کھنڈر اب بھی ہیں میرے دل پر
جب کریدو گے نیا رنگ ابھر آئے گا
مسکرائے گی جب آنکھوں میں ستاروں کی لڑی
آئنہ بن کے حسیں خواب نظر آئے گا
جب بھی لہرائے گی پلکوں پہ تری یاد کی شام
دل کی وادی میں نیا چاند اتر آئے گا
دل کی راہوں کا مقدر ہے سرابوں کا سفر
جو بھی آئے گا یہاں خاک بسر آئے گا
سنگ باروں کی یہ بستی ہے یہاں اے شاہین
کون ہے لے کے جو شیشے کا جگر آئے گا
- کتاب : Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 28)
- Author : Salma Shaheen
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.