Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھیں غزال سی آنکھیں مورنی سی لڑکی تھی

عتیق علی عاطف

تھیں غزال سی آنکھیں مورنی سی لڑکی تھی

عتیق علی عاطف

MORE BYعتیق علی عاطف

    تھیں غزال سی آنکھیں مورنی سی لڑکی تھی

    خوشبوؤں کی سودائی صندلی سی لڑکی تھی

    دل کے صحن گلشن میں اک کلی سی لڑکی تھی

    پر ذرا سی ناداں تھی باؤلی سی لڑکی تھی

    چاند میں کہوں اس کو یا کے چاندنی کہہ دوں

    خواب میں جو آتی تھی چاندنی سی لڑکی تھی

    پھول بھی کہوں اس کو روشنی بھی لکھ دوں میں

    پنکھڑی سی لڑکی تھی پھلجھڑی سی لڑکی تھی

    پاس سے وہ گزری تو دل ہی لے گئی میرا

    مجھ کو کر گئی پاگل سانولی سی لڑکی تھی

    تیر اس نے نظروں کے ایسے مجھ پہ پھینکے کہ

    کر گئی مجھے گھائل وہ چھری سی لڑکی تھی

    چاشنی سی گھلتی تھی جب وہ گنگناتی تھی

    راگنی سی لڑکی تھی بانسری سی لڑکی تھی

    اس کو دیکھا محفل میں اور دل ہی دے بیٹھا

    پھر نظر نہ آئی وہ اجنبی سی لڑکی تھی

    جا رہا تھا رستے سے تو مجھے نظر آئی

    حال میں نے پوچھا وہ اک ڈری سی لڑکی تھی

    وہ ذرا سی نٹ کھٹ تھی خوب تنگ کرتی تھی

    من چلی سی لڑکی تھی چلبلی سی لڑکی تھی

    خوب غزلیں لکھتے ہو اس کے بارے میں عاطفؔ

    کیا کوئی پری تھی وہ یا پری سی لڑکی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے