تھیں زمینیں گم شدہ اور آسماں ملتا نہ تھا
تھیں زمینیں گم شدہ اور آسماں ملتا نہ تھا
سر پہ سورج تھا مرے پر سائباں ملتا نہ تھا
بے نتیجہ ہی رہی ہے ہر سفر کی جستجو
ڈھونڈنے نکلے تھے جس کو وہ جہاں ملتا نہ تھا
منزلیں آسان تھیں اور راستے مخدوش تھے
کشتیاں موجود تھیں پر بادباں ملتا نہ تھا
گھونسلے خالی پڑے ہیں اور وہیں پر آس پاس
کچھ پرندے تھے کہ جن کو آشیاں ملتا نہ تھا
گردش دوراں مجھے پھر اب وہیں لے آئی ہے
شہر جو میرا تھا لیکن ہم زباں ملتا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.