تھوڑا کبھی کبھی تو زیادہ لگا ہوا
تھوڑا کبھی کبھی تو زیادہ لگا ہوا
رہتا ہے دل میں کوئی تماشا لگا ہوا
تجھ کو میں چھوڑ تو دوں مری دل ربا مگر
کب چھوٹتا ہے کوئی بھی نشہ لگا ہوا
پایا بھی میں نے اس کو مکمل نہیں ہے اور
کھونے کا اس کے رہتا ہے دھڑکا لگا ہوا
دل ہی کو میرے بھایا نہیں وہ پرایا پیڑ
شاخوں پہ اس کے پھل بھی تھا ورنہ لگا ہوا
اب کے ہوائے عشق چلی ہے کچھ اس طرح
جس سمت دیکھو ہے یہی چرچا لگا ہوا
تقدیر میں لکھی نہیں شاید کوئی خوشی
ہر وقت غم کا رہتا ہے تانتا لگا ہوا
مجھ کو لگا تھا زخم کوئی پہلی پہلی بار
اور زخم بھی تھا مجھ کو وہ گہرا لگا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.