Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑا کبھی کبھی تو زیادہ لگا ہوا

غالب دریب

تھوڑا کبھی کبھی تو زیادہ لگا ہوا

غالب دریب

MORE BYغالب دریب

    تھوڑا کبھی کبھی تو زیادہ لگا ہوا

    رہتا ہے دل میں کوئی تماشا لگا ہوا

    تجھ کو میں چھوڑ تو دوں مری دل ربا مگر

    کب چھوٹتا ہے کوئی بھی نشہ لگا ہوا

    پایا بھی میں نے اس کو مکمل نہیں ہے اور

    کھونے کا اس کے رہتا ہے دھڑکا لگا ہوا

    دل ہی کو میرے بھایا نہیں وہ پرایا پیڑ

    شاخوں پہ اس کے پھل بھی تھا ورنہ لگا ہوا

    اب کے ہوائے عشق چلی ہے کچھ اس طرح

    جس سمت دیکھو ہے یہی چرچا لگا ہوا

    تقدیر میں لکھی نہیں شاید کوئی خوشی

    ہر وقت غم کا رہتا ہے تانتا لگا ہوا

    مجھ کو لگا تھا زخم کوئی پہلی پہلی بار

    اور زخم بھی تھا مجھ کو وہ گہرا لگا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے