Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑا سا رنگ رات کے چہرے پہ ڈال دو

شہزاد احمد

تھوڑا سا رنگ رات کے چہرے پہ ڈال دو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    تھوڑا سا رنگ رات کے چہرے پہ ڈال دو

    کیا سوچتے ہو جام ہوا میں اچھال دو

    سمجھے گا کون روح کی گہرائیوں کے راز

    پوچھے کوئی تو باتوں ہی باتوں میں ٹال دو

    سورج ہے اور پیاس کے مارے ہوئے ہیں لوگ

    ساری خدائی برف کے پانی میں ڈال دو

    زنداں میں کس لیے مجھے کرتے ہو تم اسیر

    دیوانہ ہوں تو شہر سے باہر نکال دو

    سائے کے پیچھے بھاگتے پھرنے سے فائدہ

    ہر آرزو کو جسم کے پیکر میں ڈھال دو

    ویسے یہ تیرگی بھی بری چیز تو نہیں

    لیکن کبھی تو آ کے دلوں کو اجال دو

    شہزادؔ دوستی میں بھلا کیا ملا تمہیں

    ہو اہل دل تو دل کا جنازہ نکال دو

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 395)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے