Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے

سلام مچھلی شہری

تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے

سلام مچھلی شہری

MORE BYسلام مچھلی شہری

    تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے

    جام خالی ہونے تک چاند ڈھلنے والا ہے

    صبح کی حسیں کرنیں ناگ بن کے ڈس لیں گی

    میں انہیں سمجھتا ہوں میں نے ان کو پالا ہے

    بزم نو کی شمعوں کو یہ خبر نہیں ہوگی

    کس نے ظلمت شب کو روشنی میں ڈھالا ہے

    کس نے خواب انساں کے نقرئی سفینے کو

    سخت تر تلاطم کی زد میں بھی سنبھالا ہے

    لوگ ہنس کے کہہ دیں گے میں خراب صہبا تھا

    مے کدہ یہ خوش ہوگا اس کا بول بالا ہے

    میری فکر کی خوشبو قید ہو نہیں سکتی

    یوں تو میرے ہونٹوں پر مصلحت کا تالا ہے

    میری موت اے ساقی ارتقا ہے ہستی کا

    اک سلامؔ جاتا ہے ایک آنے والا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-Kalam Salam Machhli Shahri (Pg. 106)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے