تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے
تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے
جام خالی ہونے تک چاند ڈھلنے والا ہے
صبح کی حسیں کرنیں ناگ بن کے ڈس لیں گی
میں انہیں سمجھتا ہوں میں نے ان کو پالا ہے
بزم نو کی شمعوں کو یہ خبر نہیں ہوگی
کس نے ظلمت شب کو روشنی میں ڈھالا ہے
کس نے خواب انساں کے نقرئی سفینے کو
سخت تر تلاطم کی زد میں بھی سنبھالا ہے
لوگ ہنس کے کہہ دیں گے میں خراب صہبا تھا
مے کدہ یہ خوش ہوگا اس کا بول بالا ہے
میری فکر کی خوشبو قید ہو نہیں سکتی
یوں تو میرے ہونٹوں پر مصلحت کا تالا ہے
میری موت اے ساقی ارتقا ہے ہستی کا
اک سلامؔ جاتا ہے ایک آنے والا ہے
- کتاب : Intekhab-e-Kalam Salam Machhli Shahri (Pg. 106)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.