تھوڑی دیر کو ہم جو کہیں رک جاتے تو یہ ممکن تھا
تھوڑی دیر کو ہم جو کہیں رک جاتے تو یہ ممکن تھا
مل ہی جاتا وہ جو اپنے علاقے کا اک ساکن تھا
کچھ بھی یاد نہیں اب پڑتا کب پردیس کو نکلے تھے
شاید شام لگی تھی ڈھلنے یا شاید چڑھتا دن تھا
ہم نے جتن تو لاکھ کیے تھے وقت نے ایسی کروٹ لی
اپنی جڑوں سے ہم جڑ پاتے ایک یہی نا ممکن تھا
وہ اک سانحہ ہم نہ جسے کہہ پائے اب تک گزرا جب
کیسے کیسے دل سے چاہا تھا کہ نہ سچ ہو لیکن تھا
تلخؔ نہیں تھا سہل یہ لہجہ جیون بھر کی تپسیا ہے
ہر جذبے کے ہم ضامن تھے درد ہمارا ضامن تھا
- کتاب : Waseela (Pg. 23)
- Author : Manmohan Talkh
- مطبع : Meyaar Publications, Delhi (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.