تھوڑی حیران تھی گھبرائی تھی شرمائی بہت
تھوڑی حیران تھی گھبرائی تھی شرمائی بہت
حسرت دید بجھی بجھ کے بھی تڑپائی بہت
تم سے آباد یہ آنگن تھا مرے پرکھوں کا
سونی سونی مجھے لگتی ہے اب انگنائی بہت
پیڑ جتنے تھے سبھی کاٹ دئے تھے ہم نے
بارشیں رکتے ہی ان پیڑوں کی یاد آئی بہت
کل افق پر نہ ستارے تھے نہ مہتاب نہ رنگ
تھی تخیل کے بھی بازار میں مہنگائی بہت
اک صنوبر تھا وہاں نیم وہاں سرو وہاں
میری مٹی میں ذرا پہلے تھی یکجائی بہت
تو اگر مجھ سے خفا ہو کے گیا تو کیا غم
تجھ سے پہلے بھی نظر آئے ہیں ہرجائی بہت
قیس مشہور ہوا عشق میں وحدت رکھ کر
ورنہ تھے حسن کے اس دنیا میں سودائی بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.