Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑی سی انکم کی خاطر بے چاروں کو مار دیا

خالد عرفان

تھوڑی سی انکم کی خاطر بے چاروں کو مار دیا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    تھوڑی سی انکم کی خاطر بے چاروں کو مار دیا

    چند ڈاکٹروں کی ہڑتالوں نے بیماروں کو مار دیا

    امریکہ میں ٹی وی چینل چپکے سے در آئے تھے

    چل نکلے تو اردو کے سب اخباروں کو مار دیا

    ابا جی کے بزنس سے ہر بیٹے نے منہ پھیر لیا

    کرسی کی لالچ نے کتنے لوہاروں کو مار دیا

    ہر تالی پر نوٹ نچھاور ہر لے پر لندن کا ٹکٹ

    ''لالو کھیت'' کے قوالوں نے فنکاروں کو مار دیا

    مصنوعی بالوں کا تھپڑ کافی بھاری ہوتا ہے

    اس کی زلفوں نے ہل ہل کے رخساروں کو مار دیا

    ایک وزیر اعظم ہے اک بھائی وزیر اعلی ہے

    جمہوری دعوے داروں نے حق داروں کو مار دیا

    مغرب کی تہذیب کا حملہ اب کے اتنا کاری ہے

    جینس کو سستا کر کے اس نے شلواروں کو مار دیا

    جتنے بھی دل پھینک تھے شاعر یو ایس میں آباد ہوئے

    نائٹ کلبوں کی رونق نے بیچاروں کو مار دیا

    مزدوری پر جاتا ہوں تو شعر سسکتے رہتے ہیں

    ڈالر کی خواہش نے میرے فن پاروں کو مار دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے