تھوڑی سی انکم کی خاطر بے چاروں کو مار دیا
تھوڑی سی انکم کی خاطر بے چاروں کو مار دیا
چند ڈاکٹروں کی ہڑتالوں نے بیماروں کو مار دیا
امریکہ میں ٹی وی چینل چپکے سے در آئے تھے
چل نکلے تو اردو کے سب اخباروں کو مار دیا
ابا جی کے بزنس سے ہر بیٹے نے منہ پھیر لیا
کرسی کی لالچ نے کتنے لوہاروں کو مار دیا
ہر تالی پر نوٹ نچھاور ہر لے پر لندن کا ٹکٹ
''لالو کھیت'' کے قوالوں نے فنکاروں کو مار دیا
مصنوعی بالوں کا تھپڑ کافی بھاری ہوتا ہے
اس کی زلفوں نے ہل ہل کے رخساروں کو مار دیا
ایک وزیر اعظم ہے اک بھائی وزیر اعلی ہے
جمہوری دعوے داروں نے حق داروں کو مار دیا
مغرب کی تہذیب کا حملہ اب کے اتنا کاری ہے
جینس کو سستا کر کے اس نے شلواروں کو مار دیا
جتنے بھی دل پھینک تھے شاعر یو ایس میں آباد ہوئے
نائٹ کلبوں کی رونق نے بیچاروں کو مار دیا
مزدوری پر جاتا ہوں تو شعر سسکتے رہتے ہیں
ڈالر کی خواہش نے میرے فن پاروں کو مار دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.