تھوڑی سی مٹی کی اور دو بوند پانی کی کتاب
تھوڑی سی مٹی کی اور دو بوند پانی کی کتاب
ہو اگر بس میں تو لکھیں زندگانی کی کتاب
رت جگے تنہائیاں پانے کا کھو دینے کا ذکر
لیجئے پڑھ لیجئے میری جوانی کی کتاب
کہہ رہی ہے شہر کی بربادیوں کی داستاں
ادھ جلے کچھ کاغذوں میں اک کہانی کی کتاب
زندگی بھر کفر کے فتووں کی زد میں تھا وہ شخص
معتبر ٹھہری ہے اب جس آنجہانی کی کتاب
وقت کے ظلمت کدہ میں ہے بھلا کس کو دوام
اب کہاں سے لاؤں میں تیری نشانی کی کتاب
دیکھیے جس کو لیے پھرتا ہے انورؔ دوش پر
اپنی ناکامی کسی کی کامرانی کی کتاب
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.