تیر برسے کبھی خنجر آئے
تیر برسے کبھی خنجر آئے
یہ مقامات بھی اکثر آئے
شہر میں آگ لگی ہے اپنے
جو بھی آئے وہ سنبھل کر آئے
پھر تباہی کی طرف ہے دنیا
پھر ضرورت ہے پیمبر آئے
وہ تو رہزن کے بھی رہزن نکلے
ہم تو سمجھے تھے کہ رہبر آئے
شہر میں جب کوئی ہنگامہ ہوا
لوگ کچھ بھیس بدل کر آئے
آپ چپ رہ کے بھلے بن بیٹھے
سارے الزام ہمیں پر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.