Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیر مژگاں کو تو پیکان قضا کہتے ہیں

نشترچھپروی

تیر مژگاں کو تو پیکان قضا کہتے ہیں

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    تیر مژگاں کو تو پیکان قضا کہتے ہیں

    پر نگاہ غلط انداز کو کیا کہتے ہیں

    سامنے میرے تو دشمن کو برا کہتے ہیں

    دشمنوں میں مجھے کیا جانے وہ کیا کہتے ہیں

    جب کہا میں نے مجھے آپ برا کہتے ہیں

    کس ڈھٹائی سے ستم گر نے کہا کہتے ہیں

    چاہنے والوں کو اپنے جو برا کہتے ہیں

    سوچتے بھی ہیں کبھی آپ کہ کیا کہتے ہیں

    بے وفائی کا تری خلق گلہ کرتی ہے

    اور ہم ہیں کہ تجھے جان وفا کہتے ہیں

    لب ہلانا بھی تو اب مجھ کو ہوا ہے مشکل

    میری ہر بات کو دشمن کا گلہ کہتے ہیں

    مسکرا کر مجھے دیکھا کہ مری جان گئی

    ناز کہتے ہیں اسے اس کو ادا کہتے ہیں

    غیر جو چاہیں کہیں مجھ کو مگر یاد رہے

    خوبرو ہیں وہ جو اوروں کو برا کہتے ہیں

    زندگی ہے وہ حقیقت میں جو کہلاتی ہے موت

    ہے وہی عین بقا جس کو فنا کہتے ہیں

    غیر کہتا ہے برا مجھ کو تو کہنے دیجے

    ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں

    ہم جو کہتے ہیں وہ بے جا ہے سراسر ہے غلط

    اور اغیار جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں

    کیا ستم ہے نہیں سنتے وہ فسانہ میرا

    کہتے ہیں لوگ اسے ہوش ربا کہتے ہیں

    گھر رقیبوں کے ضرور آپ گئے تھے چھپ کر

    مجھ سے یہ آپ کے نقش کف پا کہتے ہیں

    آہ کو میری سمجھتے ہیں نسیم گلشن

    اور نالوں کو وہ اندوہ ربا کہتے ہیں

    مجھ سے کیا پوچھتے ہو کیا تمہیں معلوم نہیں

    کیوں مجھے کشتۂ انداز و ادا کہتے ہیں

    آپ تو جور کے موجد ہیں جفا کے بانی

    آپ کیا جانیں کہ کس شے کو وفا کہتے ہیں

    ہے جنوں ان کو یہ آشفتہ سری ہے ان کی

    گیسوئے یار کو جو شام بلا کہتے ہیں

    ہے سمجھ کا یہ تری پھیر بتوں کو زاہد

    کب خدا کہتے ہیں ہم شان خدا کہتے ہیں

    سنتے ہی نیند نہ آ جائے تو میرا ذمہ

    میرے افسانے کو اندوہ ربا کہتے ہیں

    سر اڑا دیتے ہیں وہ تیغ جفا سے نشترؔ

    پیار سے ہم جو انہیں جان وفا کہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے