Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا

آغا حجو شرف

تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا

    ناسور اس میں صورت سوفار ہی رہا

    دنیا سے ہے نرالی عدالت حسینوں کی

    فریاد جس نے کی وہ گنہ گار ہی رہا

    سودائیوں کی بھیڑ کوئی دم نہ کم ہوئی

    ہر وقت گھر میں یار کے بازار ہی رہا

    نرگس جو اس مسیح کی نظروں سے گر گئی

    اچھے نہ پھر ہوئے اسے آزار ہی رہا

    گل زار میں ہمیشہ کیے ہم نے چہچہے

    صیاد و باغباں کو صدا خار ہی رہا

    آئی نہ دیکھنے میں بھی تصویر یار کی

    آئینہ درمیان میں دیوار ہی رہا

    سرمے سے طور کے بھی نہ کچھ فائدہ ہوا

    آنکھوں کو انتظار کا آزار ہی رہا

    مجنوں نے میرا داغ جگر سر پہ رکھ لیا

    یہ گل وہ ہے جو طرۂ دستار ہی رہا

    کچھ بھی نہ مفسدوں کی دراندازیاں چلیں

    اک انس مجھ سے ان سے جو تھا پیار ہی رہا

    بولے وہ میری قبر جھروکے سے جھانک کر

    یہ شخص مر کے بھی پس دیوار ہی رہا

    ممکن نہ پھر ہوئی قفس گور سے نجات

    جو اس میں پھنس گیا وہ گرفتار ہی رہا

    عالم میں حسن و عشق کا افسانہ رہ گیا

    یوسف ہی رہ گئے نہ خریدار ہی رہا

    صیاد کو کبھی نہ مصیبت نے دی نجات

    بلبل کے صبر میں یہ گرفتار ہی رہا

    کیا جانے اس غریب کو کس کی نظر ہوئی

    ان انکھڑیوں کا شیفتہ بیمار ہی رہا

    تو رہ گیا فقط ترے سودائی رہ گئے

    یوسف رہے نہ مصر کا بازار ہی رہا

    راحت کسی حسیں سے بھی پائی نہ اے شرفؔ

    چاہا جسے وہ درپئے آزار ہی رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے