Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیر جب اپنی کمانوں سے نکل جاتے ہیں

نقاش عابدی

تیر جب اپنی کمانوں سے نکل جاتے ہیں

نقاش عابدی

MORE BYنقاش عابدی

    تیر جب اپنی کمانوں سے نکل جاتے ہیں

    کچھ پرندے بھی اڑانوں سے نکل جاتے ہیں

    جانے کس راہ پہ کچھ بھوک سے سہمے بچے

    رات کو اپنے مکانوں سے نکل جاتے ہیں

    ظرف کی بات نہ کر پھوٹ پڑیں تو لاوے

    خود پہاڑوں کے دہانوں سے نکل جاتے ہیں

    ہم بھی کیا لوگ ہیں اک گھر کو بنانے کے لیے

    کس قدر دور گھرانوں سے نکل جاتے ہیں

    ضبط مٹ جائے تو الفاظ بغاوت بن کر

    کتنی خاموش زبانوں سے نکل جاتے ہیں

    وہ تو ہوتے ہیں فقط وقت گزاری کے لیے

    لوگ جو یاد کے خانوں سے نکل جاتے ہیں

    کتنے نادان ہیں جو لوگ نظر سے گر کر

    دل کے محفوظ خزانوں سے نکل جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے