تیر کا ڈر ہے اور نہ خنجر کا
تیر کا ڈر ہے اور نہ خنجر کا
آدمی ہو گیا ہے پتھر کا
جس نے نظروں سے کر دیا گھائل
دل ہے دیوانہ اس فسوں گر کا
دل کے زخموں کو بھر گیا میرے
ہے بہت شکریہ رفوگر کا
اک محبت کی یہ محبت تھی
بن گیا تاج سنگ مرمر کا
جس کو چاہا نہیں ملا ہم کو
کس سے شکوہ کریں مقدر کا
زندگی کتنی خوش نما ہوگی
ظلم کم ہو اگر ستم گر کا
میرے دل کو سکون مل جائے
ساتھ تیرا ملے جو پل بھر کا
جاؤ جا کر پتہ کرو یہ تقیؔ
حال کیسا ہے میرے دلبر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.