تیر لگتا نہیں نشانے پر
اور الزام ہے زمانے پر
دل کو اتنا بگاڑ رکھا ہے
مانتا ہی نہیں منانے پر
عکس تیرا ابھر کے آتا ہے
نقش کچھ بھی کہیں بنانے پر
سات جنموں کا سودا کر بیٹھی
دو عدد چوڑیاں دلانے پر
ذہن پر بے بسی یوں حاوی ہے
اور گرتا گیا اٹھانے پر
بارہا کچھ نئے کی چاہت ہے
موہ چھوٹے نہیں پرانے پر
ایک چہرے پہ لٹ گیا ہے پنجؔ
اب کہاں ہوش ہے ٹھکانے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.