تیر اس کے تو نشانوں سے بہکتے کم ہیں
تیر اس کے تو نشانوں سے بہکتے کم ہیں
اور لگتے ہیں جنہیں وہ بھی سسکتے کم ہیں
ٹوٹ جاتی ہیں ہواؤں میں بھی شاخیں ان کی
سخت ہوتے ہیں شجر جو وہ لچکتے کم ہیں
ظاہری حسن و نزاکت پہ نہ جاؤ لوگو
پھول خوش رنگ جو ہوتے ہیں مہکتے کم ہیں
شام کو ہارے تھکے لوٹتے کھیتوں سے کسان
گاؤں کو تیز بھی چلتے ہیں تو تھکتے کم ہیں
ادھ بھرے جام ہی رکھتے ہیں چھلکنے کا ہنر
جو ہوا کرتے ہیں لبریز چھلکتے کم ہیں
یوں تو منزل پہ پہنچ جاتے ہیں سب ہی لیکن
رہنما ٹھیک ہو تو لوگ بھٹکتے کم ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.