Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرہ بختی تو نہ بدلی گردش ایام سے

نواب دہلوی

تیرہ بختی تو نہ بدلی گردش ایام سے

نواب دہلوی

MORE BYنواب دہلوی

    تیرہ بختی تو نہ بدلی گردش ایام سے

    شام بدلی صبح سے اور صبح بدلی شام سے

    ترک الفت کی قسم کھا لے غم ایام سے

    کام یہ بھی ہو نہیں سکتا دل ناکام سے

    کتنے ارمانوں کا خوں تھا یہ نہ دیکھا ایک نے

    چند قطرے سب نے دیکھے جو گرے تھے جام سے

    جھلملا کر بجھ گئے آخر کو بے روغن چراغ

    خشک آنکھیں ساتھ کیا دیتیں سحر تک شام سے

    پارسائی کا لہو تک زاہدوں نے پی لیا

    بڑھ کے ہیں انگڑائیاں تیری چھلکتے جام سے

    تم کہو دیوانہ مجھ کو میں کروں تکمیل عشق

    تم کو مطلب نام سے ہے مجھ کو مطلب کام سے

    سرحد ملک عدم پر منتظر ہیں صور کے

    پاؤں پھیلا کر لحد میں سوئیں کیا آرام سے

    صبح عشرت دیکھنے کو کس سہارے پر جئیں

    اک چراغ امید کا تھا وہ بھی گل ہے شام سے

    خار غم چبھتے ہیں نوابؔ آج جب دل میں تو پھر

    بستر گل پر بھی کیا نیند آئے گی آرام سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے