تیرہ شبی کو نور میسر نہ ہو سکا
میرا چراغ ماہ منور نہ ہو سکا
تم بھی تو میرے عشق کی زینت نہ بن سکے
میں بھی تمہارے حسن کا زیور نہ ہو سکا
رکھ دی ہے میں نے جسم کی رگ رگ نچوڑ کر
لیکن وہ میری ذات سے باہر نہ ہو سکا
پہلو میں ناز و عشوۂ مہوش تو ہے مگر
اے یاد رفتگاں ترا ہمسر نہ ہو سکا
اک عالم نشاط مری دسترس میں ہے
لیکن وہ ایک شخص میسر نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.