Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرگی کی اپنی ضد ہے جگنوؤں کی اپنی ضد

پربدھ سوربھ

تیرگی کی اپنی ضد ہے جگنوؤں کی اپنی ضد

پربدھ سوربھ

MORE BYپربدھ سوربھ

    تیرگی کی اپنی ضد ہے جگنوؤں کی اپنی ضد

    ٹھوکروں کی اپنی ضد ہے حوصلوں کی اپنی ضد

    کون سا قصہ سناؤں آپ کو مشکل یہ ہے

    آنسوؤں کی اپنی ضد ہے قہقہوں کی اپنی ضد

    گیت میرے چوم آئیں گے تمہیں بن کر صبا

    سرحدوں کی اپنی ضد ہے حسرتوں کی اپنی ضد

    راستوں نے خوب سمجھایا الجھنا مت مگر

    رہزنوں کی اپنی ضد ہے رہبروں کی اپنی ضد

    ہائے ٹپکا ہے لہو پھر آج کے اخبار سے

    چاقوؤں کی اپنی ضد ہے پسلیوں کی اپنی ضد

    دھڑکنوں کی بات مانوں یا کہ آئینے کی اب؟

    آرزو کی اپنی ضد ہے جھریوں کی اپنی ضد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے