Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرگی میں ایک پل کا ہی سہارا کر گیا

مشکور ممنون قنوجی

تیرگی میں ایک پل کا ہی سہارا کر گیا

مشکور ممنون قنوجی

MORE BYمشکور ممنون قنوجی

    تیرگی میں ایک پل کا ہی سہارا کر گیا

    وہ چراغوں کی طرح شب میں اجالا کر گیا

    جستجو خواہش طلب حسرت تمنا آرزو

    جاتے جاتے وہ سبھی جذبوں کو ٹھنڈا کر گیا

    فاصلہ کچھ بھی نہیں تھا جسم و جاں کے درمیاں

    وہ مگر اس میں بھی تھوڑا فاصلہ سا کر گیا

    یہ بہت اچھا کیا کہ پھیر لی اس نے نظر

    کم سے کم میرے یقیں کو اور پکا کر گیا

    ابر کا وہ ایک ٹکڑا تھا بہت چھوٹا مگر

    چلچلاتی دھوپ میں کچھ دیر سایہ کر گیا

    اس قدر دشواریوں کا یہ بڑا احسان ہے

    حادثوں کا سلسلہ ایمان پختہ کر گیا

    خواب آنکھوں کو دکھا کر سارے منظر لے لیے

    مجھ کو بینائی عطا کر کے وہ اندھا کر گیا

    میں اسے الزام دوں مشکورؔ یہ ممکن نہیں

    وہ میرے الفاظ لے کر مجھ کو گونگا کر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے