تیرگی پھر سے بڑھا دی جائے گی
تیرگی پھر سے بڑھا دی جائے گی
جب چراغوں کو ہوا دی جائے گی
پھول تنہا باغ میں رہ جائیں گے
ایک دن خوشبو اڑا دی جائے گی
زندہ لوگوں سے فقط نفرت کریں
جب مریں گے تب دعا دی جائے گی
روز بازاروں میں مت جایا کرو
ورنہ پھر قیمت گھٹا دی جائے گی
پھر تقاضے پر اتر آئی زبان
پھر مگر سولی چڑھا دی جائے گی
اتنا مت سوچا کرو اپنے لئے
خاک ہی تو ہے اڑا دی جائے گی
ساحلوں کے خوف سے کشتی مری
بہتے دریا میں ڈبا دی جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.