تیرگی روشنی سے شرمندہ
تیرگی روشنی سے شرمندہ
آدمی آدمی سے شرمندہ
آپ کیوں ہیں ابھی سے شرمندہ
سوچ کر ان کہی سے شرمندہ
ذکر احساں ہوا جو باتوں میں
میرا محسن مجھی سے شرمندہ
سبز پیڑوں کے بیچ اک پودا
بے ثمر بیکلی سے شرمندہ
ہوں سخی حاتموں کی بستی میں
اپنی بد قسمتی سے شرمندہ
میری ہستی چراغ کی بتی
اپنی کم مائیگی سے شرمندہ
دین مخلصؔ کو ہے مصورؔ کی
کیوں رہے وہ کسی سے شرمندہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.