تیرگی شعلۂ نفرت کو ہوا دیتی ہے
تیرگی شعلۂ نفرت کو ہوا دیتی ہے
روشنی ذوق یقیں فکر رسا دیتی ہے
تیرگی باعث آزار مسافر کے لئے
روشنی شوخئ رفتار صبا دیتی ہے
تیرگی سرحد اوہام سے آگے نہ بڑھی
روشنی قریۂ شب میں بھی صدا دیتی ہے
تیرگی رنگ علامت کے سوا کچھ بھی نہیں
روشنی عکس شفق رنگ حنا دیتی ہے
تیرگی جہل کو رکھتی ہے دل و جاں کی طرح
روشنی علم کی راہوں کا پتہ دیتی ہے
مختصر یہ کہ شب غم کی سحر ہونے تک
روشنی نور کا اک جال بچھا دیتی ہے
روشنی صورت پیغام سحر ہے اخترؔ
روشنی ہی صلۂ عہد وفا دیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.