ٹیس اک اٹھے بدن میں جوار پلنا چاہیے
ٹیس اک اٹھے بدن میں جوار پلنا چاہیے
آپ کے سینے میں اک سنگرام چلنا چاہیے
ہم بنائیں گے دوبارہ سونے کی چڑیا اسے
اس نئی امید کا سورج نکلنا چاہیے
اے سیاست ہو مبارک تو نے یہ بتلا دیا
بھائی کو بھائی سے کیسے دور چلنا چاہیے
کیا کہا تم نے تمہیں یہ رنگ بھایا ہی نہیں
تم مصور ہو تمہیں ہر رنگ پھلنا چاہیے
تھی شہیدان وطن کی اک ذرا سی آرزو
اور وہ تھی دیش کو آگے نکلنا چاہیے
اب تو لگتا ہے کہ ہم نے کوششیں بیکار کیں
اپنی ضد یہ تھی کہ ہر سانچے میں ڈھلنا چاہیے
پھر وہی پاچک کی گولی بیر وہ جامن کے دن
کیا تمہیں لگتا نہیں بچپن میں چلنا چاہیے
اک دیا ہو جس میں علم و دیں ہنر کا تیل ہو
ہو چراغ ایسا تو پھر گھر گھر میں جلنا چاہیے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.