Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجارت کے اصولوں میں رواداری بھی ہوتی ہے

ریاض حنفی

تجارت کے اصولوں میں رواداری بھی ہوتی ہے

ریاض حنفی

MORE BYریاض حنفی

    تجارت کے اصولوں میں رواداری بھی ہوتی ہے

    سبب نقصان کا نا تجربہ کاری بھی ہوتی ہے

    کتابیں ہی سلا دیتی ہیں غفلت کے اندھیروں میں

    کتابوں ہی سے نسل نو میں بیداری بھی ہوتی ہے

    جرائم پیشہ لوگوں سے کوئی خوش بھی نہیں رہتا

    جرائم پیشہ لوگوں کی طرف داری بھی ہوتی ہے

    تعجب ہے وہاں انصاف کی امید رکھتے ہو

    جہاں اکثر اصولوں کی خریداری بھی ہوتی ہے

    ضرورت مند لوگوں میں سبھی سائل نہیں ہوتے

    فقیروں جیسی کچھ لوگوں میں خودداری بھی ہوتی ہے

    یہی آنکھیں سرابوں جیسا منظر پیش کرتی ہیں

    انہیں آنکھوں سے اشکوں کی ندی جاری بھی ہوتی ہے

    کسی کے قہقہوں پر رشک مت کرنا ریاضؔ اکثر

    مسلسل ہنستے رہنا ایک بیماری بھی ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے