ٹکٹکی باندھے ہوئے تصویر غم دیکھا کیے
ٹکٹکی باندھے ہوئے تصویر غم دیکھا کیے
لٹ گئی دنیا ہماری اور ہم دیکھا کیے
اور کیا کرتے بتاؤ میل کا پتھر تھے ہم
رہروان شوق کے نقش قدم دیکھا کیے
ہو گئے برباد اس کا غم نہیں ہے دوستو
یہ شکایت رہ گئی اہل کرم دیکھا کیے
دیکھ رشتوں کی کوئی قیمت نہیں میرے عزیز
یہ تماشے زندگی میں ہر قدم دیکھا کیے
با عمل جو لوگ تھے وہ منزلوں سے جا لگے
بے عمل تو راستوں کے پیچ و خم دیکھا کیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.