طلسم دہر کے پردے ٹٹولتا کیسے
طلسم دہر کے پردے ٹٹولتا کیسے
میں آدمی تھا ترے راز کھولتا کیسے
میں کیسے درد چھپاتا ہنسی کے پردے میں
وہ آئنہ تھا تو جھوٹ اس سے بولتا کیسے
تمام جسم تو پتھرا دیا تھا موسم نے
میں اپنے آپ کو پھولوں میں تولتا کیسے
بندھی تھی ڈور مقدر کے ہاتھ سے میرے
کٹی پتنگ سا آزاد ڈولتا کیسے
نذیرؔ کیسے ٹھہرتا میں سائبانوں میں
تھکن کا زہر ارادوں میں گھولتا کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.