طلسم خواب بھی ایسا کہ ٹوٹتا ہی نہیں
طلسم خواب بھی ایسا کہ ٹوٹتا ہی نہیں
غنودہ ذہن کوئی بات سوچتا ہی نہیں
وہ میرے دل کی کراہیں بھی سن رہا ہے مگر
خفا ہے مجھ سے کچھ ایسا کہ بولتا ہی نہیں
نہ بن سکی دل خود سر سے آج تک میری
میں کوئی بات کہوں میری مانتا ہی نہیں
اس آدمی کو سمجھ لو ہے ظرف سے خالی
کسی کو اپنے مقابل جو تولتا ہی نہیں
خود اپنے گھر جسے حاصل ہے زندگی کا سکوں
وہ در بدر کی کبھی خاک چھانتا ہی نہیں
ترے بغیر بھی جینا پڑا تو جی لوں گا
میں ایسی بات کبھی دل میں سوچتا ہی نہیں
طلوع ہوتا ہے جو مطلع فصاحت سے
شعور و فکر کا سورج وہ ڈوبتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.